Week 12 وارث علوی اور افسانے کی تنقید
افسانوی ادب، داستان، ناول اور افسانہ دنیا کے کسی بھی ادب میں تخلیقی اصناف میں شمار ہوتا ہے اور اس کی مقبولیت دنیا بھر میں قارئین کے حوالے سے یک ساں ہے۔ دنیا میں کہیں بھی کسی بھی خطے میں فکشن اور افسانوی ادب کے قارئین کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ داستان عربی اور فارسی سے اردو میں منتقل ہوئی، جب کہ ناول اور افسانہ انگریزی ادب سے اردو میں آے۔ ہمارے ہاں ناول اور افسانہ لکھنے والوں نے بہت کم عرصے میں معیار مقرر کیے۔ اردو افسانہ نگاری میں پریم چند، کرشن چنرر، غلام عباس، سعادت حسن منٹو ، انتظار حسین وغیرہ نہایت اہم افسانہ نگار ہیں۔ افسانے کی روایت، افسانے کے مزاج، اور پھر افسانے کی تنقید کا جاننا اس کی مقبولیت کے پیش نظر نہایت اہم ہے۔ اس کی ایک ضرورت دراصل اپنے طلبہ میں افسانہ نگاری کی خوبیوں کو بھی اجاگر کرنا ہے اور پھر افسانے کے خدوخال اور اس کے معیار پر گفت گو کرنا بھی ہے۔
جہاں تک اردو افسانہ نگاری پر تنقید کا کام ہے تو اس ضمن میں بے شمار کام سامنے آچکا ہے، ہر نقاد کے ہاں اس حوالے سے کام دست یاب ہے، تاہم اردو کے سینئیر اور اہم نقاد وارث علوی کے ہاں تخصیص کے ساتھ اردو افسانہ نگاروں پر تنقید کا کام ملتا ہے۔ ذیل میں ان کی کتب کے اور ان کی اس تنقیدی حیثیت پر کتابوں کے لنک دیے جارہے ہیں۔
https://www.rekhta.org/ebooks/urdu-afsana-riwayat-aur-masail-ebooks?lang=ur
https://www.rekhta.org/ebooks?subcategory=fiction-3&lang=ur
https://www.rekhta.org/ebooks?author=waris-alvi&lang=ur
https://www.facebook.com/633809363630175/posts/941628922848216/