Editorial writing (13)
An editorial is an article that presents the newspaper's opinion on an issue. It reflects the majority vote of the editorial board, the governing body of the newspaper ...an article written by the senior editorial staff or publisher of a newspaper, magazine, or any other written document, often unsigned.
پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے کرونا وائرس سے متاثرہ لوگوں کی تعداد 6297 تک پہنچ چکی ہے۔حکومت نے اسی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے لا ڈون میں مزید توسیع کردی ہے ۔جس کی وجہ سے معیشت پر گہرے اثرات پڑ رہے ہیں
کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سب سے اہم کام لاک ڈون ہے حکومت کی طرف سے لاک ڈاؤن میں توسیع کی وجہ سے معیشت پر گہرے اثرات پڑ رہے ہیں ہیں اسی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے مختلف تاجر تنظیموں نے کاروبار کو کھولنے کا مطالبہ بھی کیا ہے لیکن حکومت کی طرف سے اس پر کوئی ابھی تک خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے۔جس کی وجہ سے یہ خطرات بھی پیدا ہوچکے ہیں کہ ملک کی کمزور معیشت منھ کے بل گر سکتی ہے ۔پہلے ہی ہمارا ملک قرضوں کے بحران تلے دبا ہوا ہے ایسی صورتحال میں لاک ڈون کی وجہ سے معیشت کے لئے مزید مشکلات پیدا ہورہی ہیں۔لیکن ایسی صورتحال میں حکومت کا لاک ڈاؤن کا فیصلہ کافی دانشمندانہ ہے۔کیونکہ اس وبا سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے یے لا ڈون کے علاوہ کوئی آپشن سامنے نظر نہیں آتا۔لیکن اس کی بدولت معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے ۔برآمدات اور درآمدات پر مکمل پابندی لگ چکی ہے۔جس کی وجہ سے زرمبادلہ بھی حاصل نہیں ہو رہا ہاں اور قرضوں کا بوجھ مزید بڑھ رہا ہے۔معیشت کے علاوہ کرونا وائرس کی وجہ سے سے ہمارا معاشرتی نظام بہت زیادہ تباہ ہوگیا ہے ۔اس کی سب سے بڑی مثال یہ ہے کہ مسلمان ملک ہوتے ہوئے مساجد میں نمازوں پر پابندی لگادی گئی ہے ۔لیکن علماء کرام کے وفد نے اس پابندی کو ختم کرتے ہوئے باقاعدہ مساجد میں نماز پڑھنے کی اجازت دے دی ہے۔لیکن حکومت کی طرف سے ابھی تک علماء کرام کے اس اعلان پر کوئی موقف نہیں آیا۔کیونکہ رمضان کی آمد ہے۔تو ایک مسلمان کے لیے یہ بات بہت تکلیف دہ ہے کہ وہ مساجد میں جا کر نماز کی باقاعدہ ادائیگی نہیں کر سکتا رمضان کی آمد کی وجہ سے یہ مسئلہ بھی کھڑا ہوگیا ہے کہ کیا مساجد میں نماز تراویح اور اعتکاف کا اہتمام ہو سکے گا۔اس کے علاوہ ہم کسی اپنے رشتے دار سے مل نہیں سکتے ۔جس کی وجہ سے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ کرونا وائرس کی وجہ سے سوشل ڈسٹنٹ پیدا ہوگیا ہے کیونکہ لوگ صرف اپنے گھروں تک محدود رہ چکے ہیں ۔تو یہ خطرات بھی پیدا ہو چکی ہیں کہ شاید یہ چیز ہمارے معاشرتی بیگاڑ کا سبب بن جائے
حکومت کو چاہئے کہ وہ کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے عملی طور پر اقدامات کرے۔اور کوئی ایسا قانون بنائے جس کی وجہ سے کاروبار بھی کھلا رہے اور یہ بیماری بھی نہ پھیل سکے کے کیونکہ زیادہ دیر تک کاروبار بند رہنے کی وجہ سے سے چھوٹے کاروباری لوگوں کے لیے کافی مشکلات پیدا ہوں گی۔اور رمضان کو مدنظر رکھتے ہوئے مساجد کے لئے لاک ڈاؤن میں نرمی کرے دے تاکہ لوگ پانچ وقت کی نماز باقاعدہ طور پر مساجد میں ادا کرسکیں